2022کئی تلخ یادوں کیساتھ رخصت،2023 نئی امیدوں کے ساتھ طلوع

اسلام آباد(آن لائن)کئی نشیب وفراز کے بعد سال2022 پاکستان کے حوالے سے بہت سی تلخ یادوں کے ساتھ رخصت ہوگیا جبکہ آج اتوار کو سال نو 2023 کا سورج کئی امیدوں کے ساتھ طلوع ہوگیا،پاکستان کے حوالے سے سال 2022 بہت سی تلخ یادیں چھوڑ گیا،اپریل 2022 میں تحریک انصاف کی حکومت ساڑھے تین سال بعد ختم ہوگئی اور تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے عمران خان پاکستان کے پہلے وزیر اعظم بن گئے تاہمانہوں نے اپنی حکومت کو ہٹانے کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ اور امریکی سازش کو قرار دیا لیکن ان کا بیانیہ پورا مسلسل بدلتا رہا،عمران خان کے ہٹنے کے بعد 13 جماعتی اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت بنائی جسے ورثے میں کئی مسائل ملے،چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں سب سے بڑا چیلنج معاشی بحالی اور عوام کو ریلیف دینا تھا،تمام تر کوششوں کے باوجود حکومت اس میں کامیاب نہ ہوئی اور مہنگائی کی شرح 30 فیصد تک جا پہنچی،سال2022 عوام کے لئے اور بھی مشکل تر ہوا جب موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا اور اس نے ملک کے 70 فیصد حصے کو بری طرح متاثر کیا،بلوچستان اور سندھ مکمل ڈوب گئے اور متاثرہ افراد کی بحالی آج بھی بہت بڑا چیلنج ہے،متاثرین کی بحالی کے لئے عالمی برادری سے امداد کی اپیلیں کی گئیں لیکن ان اپیلوں پر امداد پاکستان کو ملی۔2022 میں ایک اور بڑی تبدیلی آرمی چیف کی صورت میں سامنے آئی،پہلی بار آرمی چیف کی تقرری ایک تنازع کی شکل اختیار کر گئی اور سیاست دانوں نے اسے اپنی سیاست کے لئے استعمال کیا تاہم وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے دباؤ مسترد کیا اور سب سے سینئر جرنیلوں میں سے جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف آرمی سٹاف مقرر کر دیا۔یہ بھی پاکستانی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ فوجی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ پر الزامات اور مسلسل تنقید کا جواب دینے کے لئے ڈی جی آئی ایس آئی کو بریفنگ کے لئے میڈیا کے سامنے آنا پڑا۔سال 2022 کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ اور عسکری قیادت نے غیر سیاسی رہنے سے متعلق اپنے فیصلے پر ثابت قدمی دکھائی اور اسی وجہ سے عمران خان عوامی مقبولیت کی بناء پر قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں الیکشن جیت گیا،سال 2022 میں ہی عمران خان کو فارن فنڈنگ کیس میں نا اہل قرار دیا گیا،توشہ خانہ ریفرنس بھی بنایا گیا جس کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔سال 2022 میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشیری بی بی کے آڈیوز ویڈیوز سکینڈل سامنے آتے رہے جبکہ دہشت گردی نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھانا شروع کیا اور خیبر پختونخواہ و بلوچستان میں تسلسل کے ساتھ دہشت گردی کے واقعات رونما شروع ہوگئے۔نواز شریف سال2022میں بھی واپس نہ آئے اور اس حوالے سے مسلسل تاریخیں دیتے رہے۔سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی کے حوالے سے صدارتی ریفرنس مسترد کیا گیا جبکہ سپریم کورٹ نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے وفاقی حکومت کے بھیجے گئے ریفرنس کو درست قرار دیکر پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی اور بھاری جرمانے سے بھی بچا لیا۔وفاقی دارالحکومت میں 31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ ہوا تاہم وفاقی حکومت نے یونین کونسل کی تعداد 101 سے بڑھا کر125 کر دی اس کے لئے قانون میں ترمیم کی مگر صدر نے قانون کی توثیق نہ کی،معاملہ عدالت میں گیا تو عدالت نے 31 دسمبر کو ہی الیکشن کرانے کا حکم دیا مگر وفاقی حکومت نے الیکشن کرانے سے انکار کرتے ہوئے انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی۔