اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے وفاقی کابینہ سے استعفیٰ دے کر اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہ زین بگٹی نے سینیٹ کے انتخابات میں بھی ہمارا ساتھ دیا تھا اور اس وقت جب ملک ایک دوراہے پر کھڑا ہوا ہے اور ملک اور جمہوریت کا مستقبل خطرے میں ہے ملک کے عوام پارلیمنٹ کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ اس بحران سے نکلا جائے۔
چیئرمین بلاول نے کہا کہ شاہ زین بگٹی کا یہ فیصلہ بروقت اور جرأت والا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے باعزت سیاستدان جو اپنے حلقہ انتخاب کی نمائندگی کرتے ہیں انہوں نے عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کی کوشش کی۔ عمران خان نے اپنے اتحادیوں کو دھوکہ دیا اور پاکستان کے عوام کو بھی دھوکہ دیا۔
جب تک بلوچستان اور سارے پاکستان کے اصل نمائندے سامنے نہیں آئیں گے عوام کے مسائل حل نہیں ہوسکے۔ ہم شاہ زین بگٹی کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے یہ بہادرانہ فیصلہ کیا۔ بلوچستان کا مسئلہ بہت پیچیدہ ہے اور بلوچستان کے عوام کو تاریخ میں انصاف نہیں ملا۔ اگر ہم نے پاکستان بچانا ہے تو عوام کو انصاف مہیا کرنا ہوگا۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں انہیں غلط فہمی ہے کہ وہ بلوچستان کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
جب ہم انتخابی اصلاحات کرکے صاف اور شفاف انتخابات کرائیں گے تو ملک بھر سے عوام کے اصلی نمائندے منتخب ہوں گے۔ پھر ہم ایک ساتھ مل کر ملک کے فائدے میں کام کریں گے۔ شاہ زین بگٹی نے یہ فیصلہ حکومت کے ساتھ تین سال تھا کام کرنے کے بعد کیا ہے۔ شاہ زین بگٹی بہادر آدمی ہیں اور اپنی زبان پر قائم رہنے والے ہیں۔ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ نئی نسل اپنے بزرگوں کی وراثت کا ذمے داری سے دفاع کرے گی۔ ہم نے طویل مدت تک ملک کے لئے اکٹھے رہ کر کام کرنا ہے۔
سوالات کے جوابات دیتے ہوئے چیئرمین بلاول نے کہا کہ تمام اتحادی اپنے متعین کردہ وقت پر اپنے فیصلوں کا اعلان کریں گے۔ ہم اٹھارہویں ترمیم عوام کے لئے لائے۔ صدر زرداری ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ طاقتور صدر تھے لیکن انہوں نے اپنے اختیارات پارلیمان اور صوبوں کو منتقل کر دئیے۔ بلوچستان کو خاص اہمیت دی گئی تھی۔ اس مشکل صورتحال میں بھی بلوچستان کا بجٹ کم نہیں کیا جا سکتا۔ صدر زرداری نے صدر کی حیثیت سے فوج کے سپریم کمانڈر ہوتے ہوئے بلوچستا ن کے عوام سے ماضی میں کی گئی غلطیوں پر معافی مانگی تھی۔
اگر ہم سندھ میں ہسپتال اور اسکول بنا سکتے ہیں تو ہم بلوچستان میں بنا سکتے ہیں۔ ہم شاہ زین بگٹی کے ساتھ اصل مسائل پر کام کریں گے اور انہیں حل کریں گے۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ عمران پارلیمان میں اپنی اکثریت کھو چکا ہے اور اب اس نے سرپرائز دینے میں بہت دیر کر دی ہے۔ دباؤ ڈالنے کے لئے اس ایجنڈا کام نہیں کرے گا۔ اپوزیشن جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور اس غیرجمہوری شخص کو جمہوری طریقے سے ہٹائے گی۔
Load/Hide Comments



