وزیر اعظم کا گندم ذخائر پر جامع منصوبہ بندی نہ ہونے پر اظہا رتشویش

اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم شہباز نے گزشتہ پونے چار سالوں میں گندم کے ذخائر کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں گندم کے موجودہ ذخائر، ممکنہ طلب اور درآمد کے ٹینڈرز پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، سید نوید قمر، طارق بشیر چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں حالیہ گندم کی پیداوار کا تخمینہ 26.389 ایم ایم بی ٹی لگایا گیا جبکہ پچھلے سال کے 1.806MMT ذخائر موجود ہیں. 30.79MMT کی مجموعی قومی طلب کے مقابلے کل ذخائر 28.199MMT ہیں. طلب اور ذخائر میں فرق کو ختم کرنے کیلئے حکومت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ذریعے بروقت گندم کی درآمد کا فیصلہ کیا۔ فیصلے کے مطابق پہلی کھیپ کے بعد دوسرے ٹینڈر میں وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی اور حکومتی کوششوں کے نتیجے میں 300000 میٹرک ٹن پر فی میٹرک ٹن 34.54 ڈالر اورمجموعی طور پر قومی خزانے کا 1 کروڑ 3 لاکھ امریکی ڈالر بچایا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت کے روس کے ساتھ معاہدے کے تحت 20 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد پر پیش رفت جاری ہے جو حتمی مراحل میں ہے۔ اسکے علاوہ اجلاس کو گوادر بندرگاہ کے ذریعے گندم کی درآمد پر پیش رفت پر بھی تفصیلی طور پر اگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم ہدایت کی کہ گندم کی آئندہ فصل تک اجراء کے ساتھ ساتھ بفرسٹاک یقینی بنایا جائے جبکہ گندم کی درآمد کے دوران معیار اور مقدار کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی کنسلٹنٹ سے مدد لی جائے،وزیرِ اعظم نے کہا گندم کی خریداری میں جس حد تک ممکن ہو قیمت کو کم کروا کر ملک و قوم کا پیسہ بچایا جائے، وزیرِ اعظم نے گندم کی گوادر بندگاہ کے ذریعے درآمد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کو جلد یقینی بنانے اور بفر سٹاک متعین کرکے جلد اس پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، وزیرِ اعظم نے وزراتِ تجارت، وزارتِ فوڈ سیکیورٹی اور تمام متعلقہ وزارتوں اور حکام کی ٹینڈر میں فی ٹن لاگت میں کمی کیلئے کوششوں کو سراہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں